سورہ صافات کے مطالب و مضامین

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 19
سوره صافات / آیه 1 - 5
سورہ صافات مکہ میں نازل ہو ئی
اسکی ۱۸۲ آ یات ہیں

بِسْمِ اللَّہِ الرَّحْمنِ الرَّحیمِ

سورہ ٴ صافات کے مطالب

یہ سورہٴبھی چونکہ مکی سورتوں میں سے ہے لہذا مکی سورتوں کی تمام صفات اس میں موجود ہیں. اس میں سب سے زیادہ مبداٴ و معاد کے اسلامی معائد و معارف کوبیان کیاگیا ہے . قاطع تعبیرات اورمختصر و زوردا رآ یات کے ذریعہ مشرکین کو سرزنش کی گئی ہے . نیز واضح اورروش دلائل کے ذر یعے ا ن کے عقائد کابطلان ظاہرکیاگیاہے۔
مجموعی طور پر اس سورہ کےمطالب کاپانچ حصّوں میں خلاصہ ہوتاہے :
پہلاحصّہ:خداکے فرشتوں کےمختلف گروہوں کے بار ے میں بحث کی گئی ہے اوران کے مقابلے میں سرکش شیطانوں کےگر و ہوں اوران کے انجام کوبیان کیاگیاہے۔
دوسراحصّہ:کافروں،نبوّت ومعاد کے بار ے میں ان کے انکار اورقیامت میں ان کے انجام کو بیان کیاگیاہے اوراسی کے ساتھ مربوط قیامت میں ان کی آپس کی بحث اور گناہ کوایک دوسرے کی گردن میں ڈالنے اوران سب کے عذاب ِالہٰی میں گر فتار ہونے کا ذکر ہے.علاوہ ازیں بہشت کی بڑ ی بڑی نعمتوں اوربہشتیوں کیے لیےخوشیوں،لذّتوں اور زیبائیوں کو بیان کیاگیاہے۔
تیسراحصّہ:بزرک انبیاء مثلاً نوح علیہ السلام ،حضرت ابراہیم علیہ السلام،حضرت اسحٰق علیہ السلا م،حضرت موسٰی علیہ السلا م،حضرت ہارون علیہ السلام،حضرت الیاس علیہ السلا م،حضرت لوط علیہ السلام،اورحضرت یونس علیہ السلام کے ایک حصّے کومختصر اورموٴ ثر اندازمیں بیان کیاگیاہے.لیکن اسی میں بُت شکن بہادر ہیر و ابراہیم علیہ السلا م کے بار ے میںبحث اوران کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو زیادہ وضاحت کے ساتھ بیان کیاگیا ہے اوراصلی مقصد یہ ہے کہ گزشتہ بیا نات اورا نبیاء کی تاریخ کے عینی شواہد کچھ محسوس و ملسوس صورت میں بیان کیے جائیں اورکلی عقلی حقائق محسوس قالب میں مجسم ہوجائیں۔
چھوتھا حصّہ:شرک کی ایک بدترین قسم کاذکرہے.یعنی جنّوں اورخدا یافر شتو ں اور خدا کے درمیان رشتہ داری کااعتقاد مختصر جملوں میں اس بے ہودہ عقید ے کی اس طرح دھجیاں بکھیر ی گئی ہیں کہ اس میں معمولی سی قدرت بھی باقی نہیں رہتی۔
پانچواں حصّہ:یہ اس سورہ کاآخری حِصّہ ہے.چند مختصر آیات ہیں.لشکرحق کی کفر وشرک ونفاق کے لشکر پر فتح و پیر وزی کاذکر ہے.اہل شرک ونفاق کے عذاب الہٰی میں گرفتارہونے کاتذکرہ ہے .ان ناروا نسبتوں سے،جومشر کین پر وردگار کے بار ے میں دیتے ہیں ، تنز یہ تقدیس بیان کی گئی ہے اور سورہٴ پروردگار کی حمد وستائش کے ساتھ ختم ہوتی ہے۔

سورہ ٴ صافات کی تلاوت کی فضیلت

ایک حدیث میں پیغمبر گرامی ِ اسلا م (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) سے منقول ہے :
من قراٴ سورة صافات اعطی من الاجر عشر حسنا ت ،بعد د کل جن وشیطان ، و تباعدت عنہ مردة الشیاطین وبر ء من الشر ک ، وشھد لہ،حافظاہ یوم القیامة انہ کان موٴ مناً بالمر سلین ۔
جوشخص سور ہ ٴ صافات کو پڑھے اسے تمام جنّون او رشیطانوں کی تعداد سے دس گنانیکیاںدی جاتی ہیں اورسرکشی شیطان اس سے دُور رہتے ہیں اوروہ شر ک سے پاک رہتاہے اوروہ دونوں فرشتے جو اس کی حفافظ پر مامور ہیں قیامت میں اس کے لیے گواہی دیں گے کہ یہ خدا کے رسولوں پر ایمان رکھتا تھا ( ۱) ۔
ایک دوسری حدیث میں امام صادق علیہ السلام سے اس طرح منقول ہے :
من قراٴ سورة صافات فی کل جمعة لم یزل محفوظامن کل اٰ فة ،مد فوعاً عنہ کل بلیة فی حیاتہ الدنیا ،مر زو قا فی الدنیا باو سع مایکون من الرزق ولم یصبہ اللہ فی مالہ و لا ولدہ ولابدنہ بسو ء من شیطان رجیم ، ولاجبارعنید ، وان مات فی یومہ اولیتلہ بعثہ اللہ شھیداً و اما تہ شھیداً ، واد خلہ الجنة مع الشھداء فی درجة من الجنة
جو شخص سورہ ٴصافات ہر جمعہ کو پڑھے گا وہ ہر آفت سے محفوظ رہے گا اور دنیا کی زندگی میں ہر بلا اس سے دُور رہے گی . خدا وند تعالیٰ اس کے رزق میں کشادگی کرے گا اور اسکے مال و اولاد اور بد ن پر شیطان ِ رجیم اور جابر دشمن کو مسلّط نہیں ہونے دے گا اور اگراس دن یارات کودنیا سے کُوچ کرجائے توخدا اسے شہیدا ٹھائے گا اور شہید کی موت د ے گا اوراسے بہشت میںشہداء کے درجے میں جگہ عطا فر مائے گا ( ۲) ۔
اس سُو رہ کے مطالب پر توّجہ کرتے ہوئے اس کی تلاوت پران تمام عظیم ثوابوں کی وجہ واضح و روشن ہو جاتی ہے ، کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ تلاوت کامقصد غور وفکر کرناہے .اس کے بعداس پراعتقاد رکھنا اورپھراس پرعمل کر ناہے اوربلاشک وشبہ جوشخص اس سُورہ کی اس طریقہ سے تلاوت کر ے گا وہ شیاطین کے شرسے بھی محفوظ رہے گا اور شرک سے بھی پاک ہوجائے گا اورصحیح اورمحکم اعتقاد رکھنے اور اعمالِ صالح بجالانے اور انبیاء کی سر گزشت اور سابقہ اقوام کے واقعات سے نصیحت حاصل کرنے سے شہیدوں کے زُمر ے میں بھی قرار پائے گا ۔
ضمنی طورپر یہ بھی کہ دیاجائے کہ اس سورہ کانام ” صافات “ اس کی پہلی آیت کی مناسبت سے ہے۔
۱۔ مجمع البیان ،آغاز سور ہٴ صافات ۔
۲۔ تفسیر مجمع البیان ، آ غاز سور ہٴ صافات . تفسیر برھان میں بھی یہ حدیث مختصر فرق کے ساتھ مرحوم صدوق رحمتہ اللہ علیہ سے نقل ہوئی ہے۔ 
سوره صافات / آیه 1 - 5
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma