شیطانی وسوسوں سے پناہ بخدا

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 14
۱۔ ”ھَمَزَاتِ الشَّیَاطِینِ“ کیا ہے؟سوره مؤمنون / آیه 93 - 98

گذشتہ آیات میں ہٹ دھرم کافروں اور مشرکوں کو سرزنش کی گئی ہے، جبکہ زیرِ نظر آیات میں روئے سخن پیغمبر اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم کی طرف ہے، لیکن سلسلہ کلام وہی ہے ۔
ارشاد ہوتا ہے: اے رسول کہہ دو: پروردگارا! وہ عذاب کہ جس کا تونے ان سرکش لوگوں کے بارے میں وعدہ کیا ہے، اگر تو مجھے دکھائے (قُلْ رَبِّ إِمَّا تُرِیَنِّی مَا یُوعَدُونَ) ۔
تو اے میرے رب! یہ عذاب نازل کرتے ہوئے مجھے اس ظالم قوم میں سے قرار نہ دینا (رَبِّ فَلَاتَجْعَلْنِی فِی الْقَوْمِ الظَّالِمِینَ) ۔ میری دعا ہے کہ جس وقت تیرا قطعی عذاب انھیں دامن گیر ہو تو مجھ پر احسان فرمانا اور مجھے اس کی ہلاکت انگیزوں سے بچائے رکھنا اور میری دعا ہے کہ اس وقت میں ان ظالموں میں نہ ہوں ۔
اس میں شک نہیں کہ رسول اکرم صلی علیہ وآلہ وسلّم کے عمل میں کوئی ایسی چیز نہ تھی کہ وہ بھی عذاب الٰہی کی زد میں آجاتے اور اس میں شک نہیں کہ عدالتِ الٰہی سے جاری ہونے والے فرمانِ سزا کی زد میں ہر خشک وتر نہیں آجاتا ، یہاں تک کہ اگر ایک عظیم مملکت میں صرف ایک شخص خدا پرست اور فرض شناس ہو تو دوسروں کو سزا دیتے ہوئے الله تعالیٰ اس کو بچالے گا ۔
لیکن حکم خدا سے رسول الله صلی الله علیہ وآلہ وسلّم کسی اس دعا کا ایک مقصد تو یہ ہے کہ کافروں اور مشرکوں کے لئے خطرے کا الارم ہو کہ سزا کا معاملہ اس قدر یقینی ہے کہ خود رسولِ عظیم اسلام کو چاہیے کہ وہ اپنے تئیں خدا کے سپرد کردیں اور اس سے نجات کی درخواست کریں ۔
دوسرا یہ کہ یہ بات اس رسول کے تمام پیروکاروں کے لئے بھی درس ہے کہ وہ اپنے آپ کو ہرگز عذابِ الٰہی سے مامون نہ سمجھیں اور اپنے آپ کو ہر حالت میں اس کے سپرد کریں ۔

۱۔ مندرجہ بالا آیات میں ”امّا“ ”ان“ اور ”ما“ زائدہ کا مرکب ہے، یہاں یہ لفظ تاکید کے لئے آیا ہے اور عام طور پر اس بناء پر کہ ”انْ“ شرطیہ فعل پر داخل ہوسکے جوکہ ”نون تاکید“ کے ساتھ ہو لفظ ”ما“ کا فاصلہ ہونا چاہیے ۔
رہا یہ سوال کہ اس عذاب سے کون سا عذاب مراد ہے؟ تو اس سلسلے میں بہت سے مفسرین کا نظریہ ہے کہ اس سے مشرکین پر آنے والا وہ دنیاوی مراد ہے کہ جو جنگ بدر میں ان کی رسوا کن شکست کی صورت میں سامنے آیا(1)۔
اس طرف توجہ کرتے ہوئے کہ سورہٴ مومنون مکّی ہے اور ان دنوں مومنین سخت دباوٴ میں تھے، یہ آیات ان کے لئے ایک طرح سے دل حوئی اور تسلی خاطر ہیں (اس کی نظیر سورہٴ یونس کی آیت ۴۶ بھی ہے(
لیکن بعض مفسرین کا خیال ہے کہ اس سے عذابِ دنیا اور عذاب آخرت دونوں مراد ہیں (2) ۔
البتہ پہلی تفسیر زیادہ صحیح معلوم ہوتی ہے ۔
اس سلسلے میں مزید تاکید کے لئے دشمنوں کے ہر قسم کے شک کو دور کرنے کے لئے اور رسول الله اور مومنین کی دلجوئی کے لئے اگلی آیت میں مزید فرمایا گیا ہے: ہم یقیناً قادر ہیں کہ جس عذاب کا ان کے لئے ہم نے وعدہ کیا ہے وہ تھے دکھائیں (وَإِنَّا عَلیٰ اٴَنْ نُرِیَکَ مَا نَعِدُھُمْ لَقَادِرُونَ) ۔
چنانچہ ہم جانتے ہیںکہ اس تاریخ کے بعد جنگ بدر میں اور دیگر مواقع پر الله کی اس قدرت کے مظاہر دیکھنے میں آئے اور ظاہراً چھوٹا سا کمزور لشکر الله کے حکم اور قوتِ ایمان سے دشمنوں کی بڑی تعداد پر کامیاب وکامران ہوا ۔
اس کے بعد رسول الله کو ان لوگوں کے ساتھ حسنِ کریمی سے پیش آنے کے لئے کہاگیا ہے: اور ان کی برائیوں کو عفو و درگزر اور اچھائی کے ساتھ دُور کرو اور ان کی غیر پسندیدہ باتوں کا بہترین منطق کے ساتھ جواب دو (ادْفَعْ بِالَّتِی ھِیَ اٴَحْسَنُ السَّیِّئَةَ) ۔ اس سلسلے میں جلدی نہ کرو اور جان لو کہ جو کچھ باتیں وہ کرتے ہیں ہم اس سے زیادہ آگاہ ہیں (نَحْنُ اٴَعْلَمُ بِمَا یَصِفُونَ) ۔
ہم جاتے ہیں کہ ان ناشائستہ حرکات اور اذیتناک باتیں تمھارے لئے پریشان کن اور تکلیف دہ ہیں لیکن تمھیں نہیں چاہیے کہ ان سختیوں اور بدگوئیوں کا ویسا ہی جواب دو تم ان کی برائی کا جواب اچھائی سے دو کیونکہ یہ روش بذاتِ خود غافل اورفریب خوردہ افراد کی بیداری کے لئے نہایت موٴثر ہے ۔
مگر اس کے باوجود اپنے تئیں الله کے سپرد کردو اور ”کہو: اے میرے رب! میں شیطانی وسوسوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں (وَقُلْ رَبِّ اٴَعُوذُ بِکَ مِنْ ھَمَزَاتِ الشَّیَاطِینِ) ۔
نہ صرف ان کے غافل کردینے والے وسوسوں سے تیری پناہ کا طالب ہوں بلکہ اس سے بھی کہ وہ میرے پاس آئیں (وَاٴَعُوذُ بِکَ رَبِّ اٴَنْ یَحْضُرُونِی) ۔
وہ میری محفل میں بھی نہ آئیں کیونکہ ان کی موجودگی گمراہ کن اور نقصان دہ ہے ۔
1۔ تفسیر مجمع البیان، المیزان، فی ظلال القرآن، روح المعانی اور تفسیر ابوالفتوح رازی، زیرِ بحث آیات کے ذیل میں ۔
2۔ تفسیر کبیر از فخر الدین رازی، زیرِ بحث آیت کے ذیل میں ۔ 
۱۔ ”ھَمَزَاتِ الشَّیَاطِینِ“ کیا ہے؟سوره مؤمنون / آیه 93 - 98
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma