میں آپ سب لوگوں کو نصیحت کرتا ہوں کہ ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام کریں اور جان لیں کہ اتحاد صرف اور صرف عمل کے سایہ میں واقع ہوسکتا ہے اس اصول پر تکیہ اور ان کی تقویت اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) و اہل بیت علیہم السلام کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے دشمنوں کے منصوبوں کو نابود کردیں ۔
آج کے زمانہ میں پہلے سے زیادہ ذاکری ہو رہی ہے ، اسی بناء پر ان مخصوص ایام میں بہت زیادہ توجہ اور حفاظت کی ضرورت ہے ، امام حسین علیہ السلام کی مجلس عزاداری کے نام پر سیاسی کاموں اور پارٹی بازی سے پرہیز کریں، خطباء کو بھی زیادہ سے زیادہ حفاظت اور توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔
غدیر وہ دن ہے جب دین کامل ہوا / عیدغدیر ، عیداللہ اکبر ہے / عید غدیر کے دن روزہ رکھنے کی فضیلت / عید غدیر کے دن کا غسل / عید غدیر ، انفاق، اطعام اور احسان کا دن ہے/ عید غدیر کے دن کی دعائیں ۔
اٹھارہ ذی الحجہ کو عید سعید غدیر کا دن ہے یہ عید ، عید ولایت اور امامت ہے اور اسلام کی سب سے اہم عید ہے (١) ۔ اس دن پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے خداوند عالم کے حکم سے حضرت علی (علیہ السلام) کو اپنی امامت اور جانشینی کے لئے منصوب کیا ۔ یہ واقعہ ہجرت کے دسویں سال مکہ کے نزدیک ''خم'' کی سرزمین پر واقع ہوا ۔ لہذا اسی وجہ سے اس کو ''عید غدیر خم'' کہتے ہیں (٢) ۔
حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ) کی طرف سے روانہ وفد ، حوزہ علمیہ کے بعض اساتید اور فضلاء کی موجودگی میں جمعرات بتاریخ 19 ذی قعدہ الحرام ١٤٣٩ ھ مطابق با2اگست سے معظم لہ کے بعثہ میں اپنی کارکردگی کا آغاز کرے گا۔
شبہای قدر میں شب بیداری ، اعمال اور اہل بیت علیہم السلام کے غم میں مرثیہ اور مصائب کے ساتھ ساتھ حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (دام ظلہ) کی تقریر بھی ہوگی ۔
نبی اکرم اسلام فرماتے ہیں : '' علم زمین پر خداوندعالم کی امانت اور ودیعہ ہے اور علماء و دانشور اس کے امانتدار ہیں پس جو بھی اپنے علم پر عمل کرتا ہے اور جو کچھ اس نے سیکھا ہے اسے اجتماعی زندگی میں جاری کرتا ہے ، اس نے امانت کو ادا کردیا ہے اور جو اپنے علم پر عمل نہ کرے اس کا نام خیانت کرنے والوں کے رجسٹر میں لکھا جائے گا ۔
والدین کو چاہئے کہ وہ اپنی اصلاح کریں ، بچہ اپنے ماں او رباپ کی رفتار و کردار کو دیکھتا ہے اور اس کی عکاسی کرتا ہے اور ان کے تمام حرکات وسکنات بچہ کے ذہن میں بیٹھ جاتے ہیں ، جب بچہ بڑا ہوتا ہے تو وہ خود بھی متوجہ نہیں ہوتا اوران حرکات و سکنات کو دہراتا ہے ۔
اللہ کے فضل و کرم اور امام عصر (عج ) کی زیر سرپرستی میں اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق عالمی کانفرنس جو کہ حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (دامت برکاتہ) کے حکم سے منعقد ہوئی تھی ، آج اپنے اختتامی مرحلہ میں پہنچ گئی اور اس کانفرنس نے اپنی دو سالہ کارکردگی میں حوزہ علمیہ اور یونیورسٹی کے اساتید کے ذریعہ پچپن جلد کتابیں پیش کی ہیں اور اسلامی علوم کی پیدائش ، وسعت اور پایہ گزاری(جیسے علوم قرآن، علوم حدیث، فقہ واصول، علوم عقلی، علوم ادبی، تاریخ، علوم انسانی ، اخلاق، عرفان یہاں تک کہ علم نجوم اور طب) میں اہل بیت علیہم السلام اور شیعہ علماء کے بے نظیر کردار کو سب کے سامنے پیش کیا ہے ۔
شیعہ اور سنی دونوں نے اسلامی علوم کی بہت گرانقدر خدمتیں کی ہیں ، لیکن شیعوں کی خدمتیں اچھی طرح دنیا والوں کے سامنے متعارف نہیں ہوسکیں ۔
دین اسلام ، عورتوں کے حقوق کا بہترین حامی رہا ہے جو کہ برتری کا معیار صرف تقوی سمجھتا ہے ۔
بنگلادیشی محقق نے اسلامی انقلاب کے بنگلادیش میں ٢٠٠ شیعہ کتابوں کے منتشر ہونے کی خبر دی
اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق عالمی کانفرنس کا دوسرا دور ،قرآن پاک کی آیات کے ساتھ شروع ہوچکا ہے ۔
انقلاب کے سایہ میں حوزہ علمیہ اور جامعة المصطفی العالمیہ نے یہ ظرفیت اور طاقت حاصل کی کہ جدید علوم کے موضوعات کو ایجاد کیا ۔
بہت سے ایسے ایرانی علماء موجود تھے جنہوں نے ہندوستان سفر کیا اور ا سلامی و شیعی علوم کی وسعت میں بہت اہم کردارادا کیا ۔
امامت کے موضوع کو حضرت زہرا (علیہا السلام) نے پیش کیا اور یہ موضوع اس قدر مہم ہے کہ جس کی طرف توجہ بہت ضروری ہے اور اس سے آپ کے مرتبہ و مقام ظاہر ہوتا ہے ۔
افسوس کی بات ہے کہ دشمن شیعوں سے ڈرانے کی کوشش میں لگاہوا ہے اور اس طرح کی کانفرنس شیعہ اور اسلام کی اہمیت کو بہترین طریقہ سے پہچنوایا جاسکتا ہے اور یہ موثر بھی ثابت ہوں گی ۔
افسوس کی بات ہے کہ دوسرے ممالک کے اہم کتب خانوں اور ہمارے ملک کے بعض مسئولین اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ ان کتابوں کی فوٹو کپی ہو اور محققین ان سے استفادہ کریں ۔
آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شیعوں کی گرانقدر اور خطی کتابیں کتب خانوں میں قید ہیں ، کہا : افسوس کی بات ہے کہ دوسرے ممالک کے اہم کتب خانوں اور ہمارے ملک کے بعض مسئولین اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ ان کتابوں کی فوٹو کپی ہو اور محققین ان سے استفادہ کریں ۔
اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق عالمی کانفرنس کے ٹکٹ کی اس کانفرس کی افتتاحی پروگرام میں دنیائے شیعہ کے دو مراجع کے ہاتھوں سے رونمائی ہوئی ۔
اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق کانفرنس کا کچھ دیر قبل قرآن پاک کی آیات اور اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی ترانہ کے ساتھ شروع ہوچکی ہے ۔
قرآن مجید کی آیات کے ذریعہ کانفرنس کا آغاز ہوچکا ہے ۔
مفہوم انتظار میں سیر / انتظار کا نقطہ آغاز ، فطرت ہے / دنیا ، عدالت کے انتظار میں ہے ، عدالت، حضرت مہدی (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے انتظار میں/ انتظار کی حقیقی علامت، عقلانیت/ حضرت مہدی (عج) کے ظہور کا انتظار، صلح و امنیت کے لئے نوید بخش ہے ۔
قطب دائرة زمان،وارث مسند پیغمبر(ص) ، آیات خدا وندی کے مظہر، اسرار الہی کے محرم، ہدایت کے آفتاب، منتخب پروردگار، بارہویں امام معصوم حضرت حجت بن الحسن العسکری صلوات اللہ علیہ و علی آبائہ ۱۵/شعبان ۲۵۵ ہجری کو شب جمعہ، شہر سامرامیں متولد ہوئے۔
اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ سماجی نیٹ ورک ٹیلی گرام نے اسلامی جمہوریہ ایران کے قوانین کا احترام کرنے سے منع کردیا تھا لہذا حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اپنے تمام اداروں کی کارکردگی کو سماجی نیٹ ورک ٹیلی گرام کے تمام چینلزسے ختم کرنے کا حکم صادر کیا ہے ۔
حضرت اباعبداللہ الحسین(علیہ السلام)تیسری شعبان ، چوتھی ہجری کو مدینہ میں متولد ہوئے۔
آپ کے والد محترم حضرت علی بن ابی طالب(علیہ السلام)ہیں اور مادر گرامی حضرت فاطمہ زہرا(علیھاالسلام)ہیں جب امام حسین(علیہ السلام)پیدا ہوئے تو پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ)نے فرمایا:
یقینا قرآن کریم میں کسی قسم کی کوئی تحریف نہیں ہوی ہے اور نہ ہی مستقبل میں تحریف ہوگی ، لیکن اس رسم الخط میں میں بہت زیادہ غلطیاں ہیں ، لہذا ایسا راستہ فراہم کیا جائے جس سے علمائے اسلام اس مشکل کو حل اور اصلاح کرنے کے لئے غورو فکر کریں ، اس مشکل کی وجہ سے قرآن کو غلط پڑھا جاتا ہے ، مشکلات کو برطرف کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سب لوگ قرآن کریم کو صحیح طریقہ سے پڑھ سکیں ، قرآن کریم کے رسم الخط کی اصلاح کے معنی تحریف نہیں ہے اور کوئی حرج بھی نہیں ہے ۔
ایک روز عباس بن عبدالمطلب یزید بن قعثب اور بنی ہاشم کے ایک گروہ کے ساتھ خانہ کعبہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ، اچانک فاطمہ بنت اسد جو کہ حضرت علی (علیہ السلام) سے حاملہ تھیں، مسجد الحرام میں داخل ہوئیں
ہمیں موجودہ دنیا اور مستکبرین کے صفات سے آشنائی حاصل کرنا چاہئے ، اگر یہ آشنائی ہوجائے تو کبھی بھی دھوکہ نہیں کھائیں گے ، لیکن اگر آشنائی نہ ہو تو انسان دھوکہ کھاتا ہے ، عاقل انسان کو چاہئے کہ وہ اپنے دشمن کوپہچانے اور دنیا کے مستکبرین کی اجاره داری کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہو ۔
قرآن کریم نے امر بالمعروف اورنہی عن المنکر کی اہمیت کو بیان کرنے کے لئے ان قوموں کی ہلاکت کو دلیل کے طور پر بیان کیا ہے جنہوں نے اس فریضہ کو فراموش کردیا تھا اور بعض بنی اسرائیل نے جب اس فریضہ کو چھوڑ دیا تو حضرت عیسی اور حضرت دائود نے ان پر لعنت کی تھی ۔ اسی طرح معصومین علیہم السلام کے بیان سے استفادہ ہوتا ہے کہ اس فریضہ کی اہمیت جہاد سے زیادہ ہے ، اسی کی وجہ سے شریعت کو تقویت ملتی ہے اور اس کو انجام دینے والے زمین کے اوپر خدا کے نمائندہ اور انبیاء کے جانشین ہوتے ہیں ۔
بیت المقدس کے متعلق سلامتی کونسل کی قرار دادکے برخلاف اور بین الاقوامی تمام ملاک و معیار کے برخلاف ، امریکہ کا یہ نیا فیصلہ کہ بیت المقدس ، اسرائیل کا حصہ اور اس کی راجدھانی ہے اور امریکہ بھی اپنا سفارتخانہ وہاں منتقل کرنا چاہتا ہے ، بہت ہی غلط فیصلہ کیا جس کی وجہ سے پوری دنیا کے مسلمانوں میں امریکہ کی طرف سے نفرت کی لہر دوڑ گئی اور آزادمنش تمام قوم و ملت اور سیاسی انسانوں نے اس کی بہت شدید مذمت کی ہے ۔